12 جولائی، 2010، 10:51 AM

رہبر معظم انقلاب اسلامی

آج یونیورسٹیوں میں سازگار، مناسب اور ممتاز ماحول ہے

آج یونیورسٹیوں میں سازگار، مناسب اور ممتاز ماحول ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یونیورسٹیوں میں نمائندگی ولی فقیہ کے دفاتر کے اعلی حکام اور معاونین سے ملاقات میں فرمایا: یونیورسٹیوں میں علماء کی موجودگي ، یونیورسٹیوں کے اسلامی ہونے کی علامت ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج یونیورسٹیوں میں نمائندگی ولی فقیہ کے دفاتر کے اعلی حکام اور معاونین سے ملاقات میں یونیورسٹیوں کے موجودہ ماحول اور موجودہ فضا کو مختلف جہات اور مختلف لحاظ سےسازگار، مساعد، مناسب ،ممتاز اور برجستہ ماحول قراردیتے ہوئے فرمایا: یونیورسٹیوں کی علمی پیشرفت ،  ترقی اور حرکت، طلباء کے بے مثال جہادی سیاحتی سفر، یونیورسٹیوں کے طلباء اور اہلکاروں کی سیاسی بصیرت اور دقت، حساس مواقع پر ان کی میدان میں بھر پور موجودگی، طلباء پر دینی فضا اور ماحول کے اثرات اور ملک کی سرنوشت میں دلچسپی رکھنے والے مؤمن اساتذہ کی کثیر تعداد، ملک کی یونیورسٹیوں میں موجود درخشاں اور تابناک حقائق ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یونورسٹیوں میں فاضل علماء کی موجودگی، طلباء اور اساتید کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات اور روابط کو انقلاب اسلامی کے بعد ایک بہت بڑی نعمت قراردیتے ہوئے فرمایا: اس اہم اور گرانقدر موقع کی قدر و قیمت کو پہچاننا چاہیے اور اس موضوع کی اہمیت کو یونیورسٹیوں کے اسلامی ہونے کے منصوبے کے بارے میں بدنیت افراد کے خدشہ اور پروپیگنڈہ میں مشاہدہ کیا جاسکتا ہے کیونکہ یونیورسٹیوں میں علماء کی موجودگي ، یونیورسٹیوں کے اسلامی ہونے کی ایک اہم علامت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس کے بعد یونیورسٹیوں کی موجودہ حالت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: افسوس کی بات ہے کہ بعض افراد صرف بعض منفی نکات کو بڑا بنا کر پیش کرنے میں اپنی پوری  توجہ مبذول کرنے کی تلاش و کوشش کرتے ہیں اور جب طلباء اور جوانوں کی حالت کے بارے میں رضایت کا اظہار کیا جاتا ہے تو وہ اس کو یونیورسٹیوں کی حالت کے بارے میں بے خبری سے تعبیر کرتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یونیورسٹیوں کے متعلق تعریف و تمجید کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یونیورسٹیوں میں موجود بعض منفی نکات پر کوئی توجہ نہیں یا یوینورسٹیوں کے بعض منفی نکات کے بارے میں مکمل بے خبری ہے لیکن اس سلسلے میں تمام مطالب کو ایکدوسرے کے ساتھ ملا کر ایک حقیقی نتیجہ تک پہنچا جاسکتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یونیورسٹیوں میں نمائندگی ولی فقیہ کے دفاتر کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین محمدیان کی رپورٹ کی جانب اشارہ کیا اور طلباء کی جوان طبیعت اور یونیورسٹی کے نام سے موسوم مقام پر اس جوان طبیعت طبقہ کے اجتماع اور دشمن کی جانب سے گمراہ کرنے کے لئےوسیع پروپیگنڈوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان مسائل کے پیش نظر اور اسی طرح دینی اور علمی حقائق کے مدنظر آج یونیورسٹیوں کا ماحول حقیقت میں ایک مساعد، سازگار ،مناسب اور ممتاز ماحول ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یونیورسٹیوں کے ماحول کا جائزہ لینےمیں یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ یونیورسٹیوں کے طلباء کا ماحول بھی دینی طلباء کے ماحول جیسا ہی بن جائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے طلباء کے اعتقادی مسائل  اور معنوی مسائل پر یکساں توجہ دینے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: طلباء کی فکری  بنیادکو ایسا مضبوط اور قوی بنانا چاہیے تاکہ طلباء نہ صرف غلط اور سلبی و منفی مسائل سے متاثر نہ ہوں بلکہ اپنے اردگرد کےماحول پر مثبت اور مفید اثرات بھی قائم کرسکیں اور انھیں فکری لحاظ سے پیشقدم ہونا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے طلباء کے نفسیاتی اور معنوی مسائل پر توجہ کو ان کے اعتقادی بنیاد کی پشتپناہی قراردیتے ہوئے فرمایا: نیک وعظ و نصیحت، اچھی رفتار و اچھی گفتار کے ذریعہ جوانوں کے دلوں کو خدا کے ذکر و خشوع اور اس کی یاد سے آشنا بنانا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جوانوں کے دلوں پر اثر انداز ہونے کے لئے ہمدردانہ نصیحت، مناسب عمل اور عمل میں اخلاص کو لازمی قراردیا اور یونیورسٹی طلباء کی فکر و ادبیات کے مطابق روز مرہ اور عام فہم زبان میں معارف کے دروس کو پیش کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: یونیورسٹیوں میں نمائندگی ولی فقیہ کے دفاتر کو انسانی اور علمی مدد بہم پہنچانے اور اس دفتر کی تقویت کے سلسلے میں حوزات علمیہ کے دوش پر سنگین ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں حکومتی اداروں کی ذمہ داری کو بھی اہم و سنگین قراردیتے ہوئے فرمایا: گذشتہ دور کی نسبت موجود حکومت کے دور میں یونیورسٹیوں میں علماء کی فعال کارکردگی کے لئے بہت ہی اچھی راہیں ہموار ہیں  اور اس غنیمت موقع سےمناسب استفادہ کرکے اللہ تعالی کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔

اس ملاقات میں یونیورسٹیوں میں نمائندگی ولی فقیہ کے دفاتر کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین محمدیان نےانقلابی اقدار اور دینی اعتقادات کے سلسلے میں طلباء کے گہرے لگاؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یونیورسٹیوں میں اعتکاف کے عظیم خیمہ کا قیام، نمازوں کی جماعت کے ساتھ شاندار ادائیگی، طلباء کے جہادی سیاحتی سفر اور عمرے پر جانے کے لئے طلباء کا وسیع پیمانے پر خير مقدم ، ناقابل انکار حقائق ہیں۔

محمدیان نے یونیورسٹیوں میں نمائندگی ولی فقیہ  دفاتر کے پروگراموں بالخصوص سافٹ ویئر کے بارے میں طلباء کی مزيد آگاہی کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا: آزاد فکر و اندیشہ پر مبنی ایک سو کرسیوں کی تشکیل،معارف علوم کےاستاتید کے لئے علمی اجلاس  اور نشستوں کی تشکیل ،معارف کےدروس کے لئے جدید متون کی تدوین اور 100 سے زائد یونیورسٹیوں میں اساتید کے لئے ہمفکر دفاتر کی تشکیل، یونیورسٹیوں میں جاری پروگراموں میں شامل ہیں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین محمدیان نے یونیورسٹیوں بالخصوص رمضان المبارک میں شعور ضیافت پروگرام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اب تک تیس ہزار طلباء نے شعور ضیافت پروگرام میں اپنے نام لکھوائے ہیں اور یہ پروگرام سیاحتی سفروں کے دوران تیس صوبوں میں منعقد کیا جائےگا۔

 اس ملاقات کے آغاز میں حاضرین نے نماز ظہر و عصر ،رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی امامت میں ادا کی۔

News ID 1115363

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha